ذاتی تفریح کیلئے ثقافت اور روایت کے نام پر حملہ کرنا دہشت گردی سے بھی مہلک:رام گوپال ورما
حیدرآباد،22جنوری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)اپنے متنازع بیانات کو لے کر اکثر شہ سرخیوں میں رہنے والے فلم ڈائریکٹر رام گوپال ورما نے اس بار ٹوئٹر کے ذریعے جلی کٹو منانے والوں کو نشانے پر لیا ہے۔انہوں نے اس ضمن میں ٹوئٹ کر کے لکھا کہ جلی کٹو منانے والے ہر شخص کے پیچھے کم از کم 10بیل چھوڑ دینے چاہیے تاکہ ان کو پتہ چلے کہ جب ہزاروں لوگ اسے دوڑاتے ہیں تو بیل کو کیسا لگتا ہے ۔اتنا ہی نہیں رام گوپال ورما نے جلی کٹو کے انعقاد کے حق میں وکالت کرنے والے فلم ہدایت کار پر بھی نشانہ لگایا۔انہوں نے الزام لگایا کہ سلیبرٹیز نے محض ووٹ اور ٹکٹ حاصل کرنے کے لئے اس کھیل کے حق میں آواز اٹھائی۔وہیں دوسری طرف اداکار کمل ہاسن نے جلی کٹو کے حق میں مظاہرہ کرنے والے طالب علموں کو غیر متشدد طور پر اس کے انعقاد کے لئے حوصلہ افزائی کی۔رام گوپال ورما نے کہا کہ غیرمسلح جانوروں پر ذاتی تفریح کے لئے ثقافت اور روایت کے نام پر حملہ کرنا دہشت گردی سے بھی مہلک ہے۔
جلی کٹو کی حمایت پر حکومت کی حمایت ملنے پر رام گوپال ورما نے کہا کہ حکومت فلم سازوں کوتفریح کے نام پر ایک کوا یا کتے تک کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے سے منع کرتی ہے لیکن وہ ثقافت کے نام پر بیل کوہراساں کئے جانے سے گریز نہیں کرتی۔